ابوجہ 25دسمبر(آئی این ایس انڈیا)نائجیریا کے صدرمحمدبخاری نے کہاہے کہ شدت پسندتنظیم بوکو حرام کو اس کے آخری مضبوط ٹھکانے کیمپ زیرو میں بھی شکست دے دی گئی۔ اس افریقی ملک میں اس پیشرفت کو انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔خبر رساں ادارے ڈی پی نے ابوجہ حکومت کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسلام پسندجنگجو گروہ بوکو حرام کو ملک کے شمال مشرقی علاقے میں واقع سامبیسا کے جنگلات میں کچل دیا گیا ہے۔ نائجیریا کے صدر محمد بخاری نے چوبیس دسمبر بروز ہفتہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس جنگل میں بوکو حرام کے کیمپ زیرو نامی ٹھکانے پر ملکی دستوں نے کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔بخاری کے مطابق یہ کامیابی جمعے کے دن حاصل ہوئی تاہم چیف آف آرمی اسٹاف لیفٹینینٹ جنرل توکر بوراتی نے انہیں اس بارے میں ہفتے کے دن مطلع کیا۔ بخاری نے اس پیشرفت کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ ملک میں دہشت گردوں کے اس آخری ٹھکانے کو تباہ کرنے سے شدت پسندی کا خاتمہ ممکن ہو سکے گا۔بخاری نے کہاکہ انہیں بوراتی نے بتایا ہے کہ شدت پسند اب پسپا ہو کر جائے پناہ ڈھونڈ رہے ہیں لیکن ان کے پاس چھپنے کی کوئی جگہ نہیں۔ صدر بخاری نے ملکی فوج سے کہا ہے کہ وہ جنگجوؤں کا تعاقب جاری رکھے اور اس فتنے کو ہمیشہ کے لیے کچل دے۔نائجیریا میں بوکو حرام کی شدت پسندی اور حملوں کی وجہ سے گزشتہ سات برسوں کے دوران کم ازکم پندرہ ہزار افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جبکہ تقریبا دو ملین نفوس بے گھر ہو چکے ہیں۔ گزشتہ برسوں کے دوران بوکو حرام کے جنگجوؤں نے اپنی پرتشددکارروائیوں کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے ہمسایہ ممالک چاڈ، کیمرون اور نائجر میں بھی کئی حملے کیے تھے۔شدت پسند گروہ بوکوحرام نائجیریا میں اسلامی قوانین کی سخت تشریحات کا نفاذ چاہتا ہے۔ یہ گروہ مغربی تعلیم اورلباس کوحرام قراردیتا ہے جبکہ ملک میں شریعت کے نفاذکی خاطر حکومتی اہلکاروں کے علاوہ اقلیتی گروہوں کوبھی نشانہ بناتارہتاہے۔اس گروہ نے چودہ اپریل سن 2014 میں چیبوک کے ایک اسکول سے 276 طالبات کو اغوا کر لیا تھا۔ ان میں سے زیادہ تر اب بھی اس شدت پسند گروہ کی قید میں ہیں۔ صدر بخاری نے ملکی فوج سے کہا ہے کہ وہ ان بچیوں کی بازیابی کی کوششوں میں تیزی لائیں۔